میاں بیوی میں بہت پیار تھا، بیوی نے پوچھا کہ میرے مرنے کے بعد شادی تو نہیں کروگے، شوہر نے قبر کی مٹی خشک ہونے تک دوسری شادی نہ کرنے کا وعدہ کیا۔ اتفاق سے بیوی کا انتقال ہو گیا، شوہر نے چالیسویں تک شادی کے بارے
میں نہ سوچھا۔ ایک دن قبر کو دیکھا تو مٹی خشک ہو گئی تھی، اسی دن شادی کے بارے میں سوچنا شروع کیا اور اسی وقت تیز بارش شروع ہوئی، مجبورا چند دن تک پروگرام پھر کینسل
جب صبر نہ ہوا تو قبر کی مٹی خشک کرنے کیلئے اس نے ہاتھ کے پنکھے کا استعمال شروع کیا۔ ایک آدمی نے اس کو دیکھا تو اس نے خیال کیا کہ ضرور کوئی نیک عورت کا قبر ہے اسلئے تو یہ شخص اس کو پنکھے سے ہوا مارتا رہتا ہے سو اس نے بھی
ثواب کی نیت سے رات کی تاریکی میں قبر پر پانی ڈال دیا۔ اس کے بعد ایک مہینہ تک مسلسل وہ شخص رات کو قبر پر پانی ڈالتا اور عورت کا شوہر دن بھر قبر کو پنکھا مارتا رہتا۔ ایک دن پانی ڈالنے والے شخص نے حوصلہ کر کے خاوند سے
پوچھا کہ اس قبر میں کون نیک عورت دفن ہے جو آپ پورا دن اس کو پنکھا سے ہوا مارتے رہتے ہوں۔ شوہر نے اپنی بیوی سے کئے وعدے کے بارے میں بتایا اور آخر میں روتے ہوئے بولا کہ کوئی کمینہ ہے جو روز میری
بیوی کے قبر پر پانی ڈالتا ہے اور قبر کی مٹی خشک ہونے نہیں دیتا۔۔۔۔