ایک انگریز کا پاکستان کا حیران کن سفر

کہتے ہیں ایک انگریز پاکستان میں گھومنے آیا۔ ساتھ میں اپنی وی آئی پی کار بھی لایا۔۔ پاکستانی سڑکوں پر کار چلاتے چلاتے ایک سنسان جنگل میں کار خراب ہو گئی۔ انگریز پریشان کسی حالت میں ادھر ادھر دیکھنے لگا تا کہ کسی سے کوئی مددطلب کر سکھے ۔ وہاں سے ایک پاکستانی ڈائیور کا گذر ہوا۔۔ انگریز نے کارروکنے کا اشارہ کیا۔ جب کار ر کی تو انگریز نے کہا میری کار میں کچھ خرابی ہو گئی ہے آپ کچھ ھلپ کر دو۔۔

پاکستانی ڈائیور کار سے اتر کر انگریز کی کار چیک کرنے لگا مگر کار تو آٹو میٹک تھی۔ سر اس کار کو ٹھیک کرنا میرے بس کی بات نہیں۔۔ ہاں اگر آپ اجازت دے دو تو میں کچھ جگاڑ کر دو تا کہ آپ شھر میں گریچ تک پہنچ سکھے ۔ انگریز نے کبھی جگاڑ دیکھا نہ سناتھا۔

جی بلکل جگاڑ کر دو۔۔۔ پھر انگریز بھر تک پہنچ ہی گیا۔۔ جب انگریز کو شراب پینے کی طلب ہوئی تو دکانداروں سے دریافت کیا مگر ھر دکاندار نے انکار کیا ہم شراب نہیں بیچتے۔۔ ایک آدمی جو کچھ شراب کا عادی تھا۔ اس نے انگریز سے کہا اگر آپ مجھے کچھ رقم دے دو تو

میں کچھ جگاڑ کروادوں انگریز نے کہا ٹھیک ہے۔۔۔ پھر انگریز کا کچھ سامان چوری ہو گیا انگریز نے تھانے میں رپوٹ تو لکھوائی مگر سامان ناملا۔۔ ایک شخس نے کہا آپ کچھ رقم دے دو تو میں کچھ جگاڑ کروادوں جب انگریز اپنے ملک واپس گیا تو اس وقت کے امریکن

صدر نے اس انگریز سے پوچھا کہ پاکستان میں کیا کچھ دیکھا تو انگریز کہنے لگا پاکستانیوں کے پاس ایک عجیب چیز ہے جس سے ھر وہ کام جو ممکن نہ ہو اس سے ممکن کر لیتے ہیں۔ امریکن صدر نے کہا وہ کیا چیز انگریز نے کہا اس کا نام جگاڑ ہیں جب پاکستانی وزیر اعظم امریکن صدر سے ملے تو امریکن صدر نے کہا ہمیں پاکستان سے ایک چیز چاھیئے

وزیر اعظم نے کہا حکم کیجئے سر کیا چیز آپ کو چاھیئے امریکن صدر نے کہا ہمیں جگاڑ چاھیئے۔ وزیر اعظم نے معذرت کرتے ہوئے کہا ہم یہ چیز نہیں دے سکتے کیو کے ہمارا پاکستان ہی خود جگاڑ پہ چل رہا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے