آئی ایم ایف کی جانب سے کاربن ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز پر عملدرآمد سے پیٹرول کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کا اضافہ متوقع ہے تاہم فوری طور پر جنرل سیلز ٹیکس عائد کرکے پیٹرول کی قیمت کو 300 سے اوپر لے جایا جاسکتا ہے۔
ایک طرف پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلندیوں کو چھور رہی ہیں ، یہ سنگ میل پی آئی اے کی تیز ترین نجکاری اور بینکوں کی سرمایہ کاری اور آئی ایم ایف سے معاملات کی بہتری پر عبور کیا گیا، سرمایہ کاروں کے لیے ایک اچھی خبر ہے تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ صنعتی ٹیرف میں کمی کے لئے کپیسیٹی چارجز کم کئے جائیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کی ضروریات کے لیے پہلے نئی پاور پلانٹس کو چلایا جائے اور مکمل پیداواری صلاحیت پیدا کی جائے کیونکہ اس سے کپیسیٹی چارجز میں 18 فیصد کمی آسکتی ہے، اس وقت نئے پاور پلانٹس سے پوری بجلی نہ خریدنے کے نتیجے میں سالانہ 2000 ارب روپے کا بوجھ عوام پر براہ راست آتا ہے۔