قرآن پڑھ کر میت کو کیسے بخشا جائے؟ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد کا انتقال ہو گیا ہے وہ کون سی چیزیں ہیں جو انہیں مرنے کے بعد بھی ملیں گی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آدمی مر جاتا ہے تو اسے تین چیزوں کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ پوچھا گیا کہ وہ کیا ہیں؟ تو انہوں نے پہلی بات کی وضاحت کی اور کہا کہ صدقہ جاریہ ہے، کوئی بھی ایسا کام جو انسانیت، حیوانات، مرنے کے بعد کسی کے لیے بھی فائدہ مند ہو، جیسے کہ اسکول، کالج یا مسجد بنانا، ایسی ڈسپنسری بنانا جو انسان کو شفا دیتا ہے۔ اگر آپ درخت یا اس جیسی کوئی چیز لگائیں گے تو آپ کو اجر ملے گا۔
دوسرا علم: وہ علم جس سے انسانیت کو فائدہ پہنچے، مفید یا عملی علم، چاہے وہ عربی ہو، قرآن، ہندی، اردو، یا سائنس۔ جب تک اس طرح کی کتابیں انسانیت کو فائدہ پہنچاتی رہیں گی، ان پر انعامات ہوتے رہیں گے۔ تیسری چیز جس کا ذکر کیا گیا ہے وہ صالح اولاد ہے جو مرنے کے بعد بھی دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔ صرف یہ تین چیزیں ملتی ہیں اور کچھ نہیں۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن ایک شخص اللہ سے سوال کرے گا کہ اے اللہ جب میں نے کچھ نہیں کیا تو مجھے یہ اجر کیوں ملا؟ اللہ تعالیٰ جواب دیں گے کہ یہ تیرے نیک بچے کا صلہ ہے جو تیرے لیے دعا کرتا تھا۔ اگر والدین حج یا عمرہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ان کے بچے ان کی طرف سے کر سکتے ہیں اور والدین کو اس کا ثواب ملے گا۔ اس حدیث میں نماز یا قرآن کی تلاوت کا ذکر نہیں ہے، اس لیے ان کا براہ راست ثواب نہیں ملتا۔ کچھ جسمانی عبادات ہیں جو افراد پر خود کرنا واجب ہیں، جبکہ دیگر ان کے بچے کر سکتے ہیں، اور والدین کو اجر ملے گا۔