اس تحریر میں، ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کی تعلیمات پر مبنی ایک طاقتور اور معجزاتی وظیفہ شیئر کر رہے ہیں۔ یہ خاص وظیفہ مدینہ میں ہمارے پیارے آقا مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے موقع پر اپنے ساتھیوں کو دیا تھا۔ اگر آپ یہ وظیفہ پوری فہم و فراست کے ساتھ کریں گے تو اللہ تعالیٰ آپ پر اپنی رحمتوں اور فضلوں کی بارش کرے گا، جو نہ صرف آپ کے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی خوشیاں لائے گا۔ یہ عمل آنے والی نسلوں کے لیے ہمارے نسب کی خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔
اسی طرح مشکل حالات میں جہاں بے روزگاری برقرار رہتی ہے، مشکلات پیدا ہوتی ہیں، پریشانیاں جنم لیتی ہیں، اور غم غالب آتے ہیں، وہاں ایک دو لفظی قرآنی وظیفہ ہے جو آپ کو ان مشکلات پر قابو پانے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ ایک سادہ لیکن طاقتور مشق ہے۔ اللہ کی مرضی سے آپ ایک تبدیلی دیکھیں گے کیونکہ اس عمل کے ذریعے مشکلات، بیماریاں، مسائل اور مالی بوجھ یکدم ختم ہوجاتے ہین
آج ہم "حم لاینصرون” کے معنی اور اہمیت کو بیان کریں گے اور اس کے فضائل و فوائد کو بیان کریں گے۔ اگر آپ پنج وقتہ نمازیں حلال رزق کے ساتھ ادا کرتے ہیں اور اپنی استطاعت کے مطابق صدقہ دینے کا عزم کرتے ہیں تو آپ اپنے مطلوبہ نتائج کو جلد از جلد پہنچ جائیں گے۔
حم حروف مقطعات میں سے ہے اور بہت ساری قرآن کی سورتوں کے شروع میں حروف مقطعات ہیں۔ حروف مقطعات کے بارے علماء اور مفکرین لکھتے ہیں
ان معنی مقصد اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتے ہیں۔لاینصرون کا مطلب وہ کامیاب نہ ہوں وہ ناکام لوٹ جائیں یہی ترجمہ اس کا بنتا ہے حم بہت ساری سورتوں کے شروع میں ہے ہر چیز کا مغز اور خلاصہ ہوتا ہے ۔قرآن کریم کاخلاصہ حم ہے اس کی بہت ساری برکات ہیں۔ یہ حروف مقطعات ان کو ایک کاغذ پر لکھ کر اپنے پرس میں رکھ دیں۔ حم بہت برکت والا لفظ ہے ۔حضور ﷺ نے کس موقع پر اپنے شاگردان کو تلقین فرمایا تھا۔ اللہ کے رسول ﷺ اور صحابہ کرام ؓ پر دو موقعے بڑے مشکل تھے ۔ ایک غزوہ بدر کا موقع اور غزوہ خندق کا موقع تھا۔ اللہ کے رسول ﷺ فوراً اللہ کے رجوع کھڑے ہوگئے ۔ اتنا طویل سجدہ کیا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کو کہنا پڑا اللہ کے رسول ؐ سجدے سے سر اُٹھائیں اللہ کی مدد آچکی ہے ۔
معمول تھا آپﷺ او ر صحابہ کرام ؓ فوراً اللہ کے حضور کھڑے ہوجاتے اور دعائیں مانگتے ۔ غزوہ خندق کے موقع پر اللہ کے رسولﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ کو جو کلمات ارشاد فرمائے حم لاینصرون کثرت سے پڑھا جائے ۔