پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے ایشیا کپ کو بھی قربان کرنے کو تیار ہوچکا ہے ۔ جبکہ نجم سیٹھی نے بھی یہ بات واضح کردی ہے کہ اس بار ایشیا کپ ہوگا تو صرف پاکستان میں ہی ہوگا ۔ ایشین کرکٹ کونس (اے سی سی ) کے اجلاس میں یہ طے ہوا تھا کہ اس سال ہونے والے ایشیا کپ کے ایونٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا ۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے بار بار اپنی ٹیم پاکستان نہ بھجوانے کے حوالے سے بیانات دیتا چلا آرہا ہے ۔

جس کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی اپنی ٹیم بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ میں شرکت سے انکار کا اپنا موقف قائم کیے ہوئے ہے ۔ حالیہ چند میٹنگ میں حکام کی متعدد ملاقاتوں کے باوجود ڈیڈ لاک ختم نہیں ہوسکا ۔ آئی سی سی نے بھی اس معاملے میں شامل ہوکر کوئی درمیانی راستہ نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے ایشیا کپ کا انعقاد پاکستان میں اور صرف بھارتی ٹیم کے میچز کسی نیوٹرل وینیو پر کرانے کی تجویز دی تھی
بی سی سی آئی کا ایشیا کپ پر موقف
جب پچھلے ماہ چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے بھارت کو نیوٹرل وینو پر کھیلنے کی تجویز دی تو اُس وقت تو بی سی سی کے سیکرٹری جے شاہ نے بھی حامی بھر لی تھی ، مگر بھارت واپس جاکر وہ بھی اپنے بیان سے مکر گئے ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ مینجمنٹ اپنے موقف پر قائم رہتی ہے تو پھر اس سال ایشیا کپ نہیں ہوسکے گا ۔ اور وہ اس حؤالے سے سوچ سمجھ کر بات کررہے ہیں ۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سری لنکا اور بنگلہ دیشی بورڈ حکام نے بھی پی سی بی سے رابطہ کرکے ایشیا کپ کسی نیوٹرل وینیو پر کرانے پر قائل کرنے کی کوشش کی تھی جو کامیاب نہ ہوسکی ۔
پاکستانی بورڈ کا آئی سی سی کہنا ہے کہ اگر ابھی اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو آئندہ بھی یہی سلسلہ جاری رہے گا ۔ اور پھر چیمپئینز ٹرافی 2025 کی پاکستان کی میزبانی بھی مشکل میں پڑسکتی ہے ۔ دوسری طرف بھارتی بورڈ اب ایشیا کپ کی منسوخی کا مکمل سوچ کر بیٹھ گیا ہے ۔ اور اس نے تو خالی ہونے والی ونڈو میں پانچ ملکی قومی ٹورنمنٹ کی پلاننگ بھی شروع کردی ہے ۔
پاکستان کو ای سی سی سے راہیں جدا کرنی ہونگی ورنا انڈیا چیمپئن ٹرافی میں بھی یہی کریگا ای سی سی سے راہیں جدا کرنے سب سے بڑا نقصان ای سی سی کو ہوگا چھوڑ دو ای سی سی