پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے حال ہی مین پاکستان کرکٹ ٹیم کے منتخب ہونے والے ڈائریکٹر مکی آرتھر کی تقرری پر انتہائی مایوی کا اظہار کیا ہے ۔ انھوں نے ساتھ میں نجم سیٹھی کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کے فیصلے پر حیرانگی اور کھل کر تنقید کی ہے ، رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ایسے کوچ کو واپس لائے جو بظاہر اپنی کاونٹی کرکٹ کی ملازمت کو پاکستان کرکٹ سے زیادہ فوقیت دیتا ہے ۔
سابق چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ "کرکٹ کے اپنی نوعیت کے پہلے کوچ/ڈائریکٹر کو پاکستان کرکٹ کو بہتر بنانے کیلئے ایک دور کے کوچ کو زبردستی شامل کروایا جارہا ہے، جس کی وفاداری اور ترجیح پاکستان کرکٹ سے زیادہ کاؤنٹی کے کام کے ساتھ سب سے پہلے ہے۔ یہ گاؤں کے سرکس کے مسخرے کی طرح پاگل ہے۔
اور جو شخص پاکستان کرکٹ کا انچارج ہے (پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی) وہ کرکٹ کو اچھی طرح سے نہیں سمجھتے۔ وہ کلب کی ٹیم میں کھیلنے کے لئے بھی اتنے اچھے نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ شخص 12 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ کماتا ہے اور پاکستان کرکٹ کو چلانے کے لیے انتظامی کمیٹی میں چھوٹے ذہن کے لوگوں کے گروپ کی قیادت کرتا ہے۔
یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ رمیز راجہ نے نجم سیٹھی اور ان کی تشکیل کردہ ٹیم پر تنقید کی ہو ، کیونکہ ان کو اسی سرپرست اعلی شہباز شریف نے ان کے پی سی بی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا جنھوں نے اب نجم سیٹھی کو اس عہدے کا سربراہ مقرر کیا ہے ۔