پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ نے پیر کو لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی ٹونٹی میں شاندار اننگز کھیلنے کے بعد مڈل آرڈر بلے باز افتخار احمد کی تعریف کی۔ افتخار نے نیوزی لینڈ کے 163-5 کے تعاقب کی کوشش کرتے ہوئے 24 گیندوں پر 60 کی تیز رفتار اننگز کے ساتھ پاکستان کو 88-7 سے میچ میں واپس لیکر آئے۔
“اس میچ نے ایک بار پھر اس حقیقت کو تقویت بخشی کہ بعض اوقات آپ یہ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ آیا کوئی کھلاڑی جس طرح سے ایک اچھی اننگز کھیل کر میچ کا پانسہ یکدم بدل سکتا ہے۔ لیکن آج افتخار نے ہمیں دکھایا کہ اس کے پاس ٹیلنٹ اور صلاحیت کے ساتھ ساتھ دباؤ میں پرسکون رہنے کی صلاحیت بھی ہے،” راجہ نے اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے کہا۔ “جب وہ [افتخار] بیٹنگ کے لیے آئے تو میچ پاکستان کی پہنچ سے باہر تھا۔ ایسے میں کھلاڑی مایوس ہو کر اُمید چھوڑ دیتے ہیں۔ تاہم، انھوں نے کرکٹ کے مناسب شاٹس کھیلے اور تقریباً پاکستان کو جیت کے بہت قریب پہنچا دیا۔ اس میچ نے پاکستان کو افتخار کی قدر دکھائی۔ پاکستان لائن اپ سے فاسٹ بولر احسان اللہ کے اخراج سے راجہ بھی حیران تھے۔ تیز رفتار کھلاڑی نے حال ہی میں شارجہ میں افغانستان کی ٹی ٹونٹی سیریز کے دوران اپنا آغاز کیا تھا لیکن اسے نیوزی لینڈ کے خلاف جاری میچوں میں نمایاں ہونے کا موقع نہیں ملا۔
"میں احسان اللہ کو لائن اپ سے باہر رکھنے اور اسے اتنا پیچھے دھکیلنے کی منطق کو سمجھنے میں ناکام ہوں کہ شاید اسے کھیلنے کا موقع بھی نہ ملے۔ اس کے پاس ایک ایسا ٹیلنٹ ہے جو سب کو نظر آتا ہے اور میرا ماننا ہے کہ اسے دکھانے کا مناسب موقع دیا جانا چاہیے۔ ، "انہوں نے کہا.