ذرائع کے مطابق لاہور قلندر سے سیمی فائنل ہارنے اور پی ایس ایل 8 میں اپنا سفر مکمل کرنے کے بعد پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کی پچ باولنگ کیلئے سازگار تھی مگر اس کے باوجود ہماری باولنگ معیاری نہیں ہوسکی ۔ جیت اور شکست گیم کا حصہ ہی ہوتی ہے
مگر اس بار پشاور زلمی کے ساتھ اپنی جرنی کو بہت انجوائے کیا ۔ اور جو اپنے لئے ٹارگٹ سیٹ کیا تھا وہ بھی حاصل کیا ۔ مگر میری نظر میں کسی فرد واحد کی پرفارمنس سے بڑھ کر ٹیم کی کارکردگی زیادہ اہم ہوتی ہے ۔ بابراعظم نے مزید کہا کہ قومی ٹیم میں وقت کے ساتھ ساتھ بہت ہی بہتری آرہی ہے ۔ صائم ایوب اور محمد حارث جیسا ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے ۔ سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ نوجوانوں کو ایسے ایونٹ سے بہت فائدہ ملتا ہے اور پی سی بی کو بھی مینجمنٹ کو تلاش میں آسانی مل جاتی ہے ۔ محمد حارث کو بنائے گئے پلان کے مطابق کھلاتے رہے ہیں ۔ اس کی بیٹنگ پوزیشن میں تبدیلی بھی اس کے لئے مثبت ثابت ہوئی ہے ۔ اور جب بھی مجھے میچ کے دوران حارث کے ساتھ پارٹنر شپ بنانے کا موقع ملا تو اس کو یہی کہا کہ اننگز کو لمبا کرنے کی کوشش کرو ۔
لاہور قلندر کے خلاف میچ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میری وکٹ میچ کو بہت نازک موڑ پر گری تھی ۔ اس کا کریڈٹ لاہور قلندرز کی باولنگ کو جاتا ہے جنھوں نے عمدہ باولنگ کی ۔ حآرث روف بھی عمدہ گیند بازی کرتے رہے ۔
Match harne ki wajah ye tha ke pz ne bohot kam target diya tha agar hamari bowling kharab thi to betting line toh acchi thi phir kyun 20 over main itna kam runs banaya .Raja paksa ne bhi zyada bolo main kam runs bana diye … Main aap se iltija karta hoo ke agli baar team
ko bowling or betting dono ke lihaz se strong karo
THANK YOU