نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ون ڈے میں سنچری بنانے والے پاکستانی بلے باز فخر زمان سیریز کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ سیریز میرے لیے بہت اہم تھی، ہمارے بولرز نے آخری ون ڈے میں اچھی بولنگ کی لیکن فلپ نے جو بلے بازی کی اس نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا، ایسا لگ رہا تھا کہ فلپس مختلف کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
فخر زمان کا مزید یہ کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ اور پاکستان کپ کے میچز کے بعد یہ میری پہلی سیریز تھی۔ انجری کیوجہ سے کافی تکلیف برداشت کرنی پڑی، اب پی سی بی کے تمام ٹیسٹ کروانے کے بعد ہی کیویز کے خلاف سیریز میں حصہ لیا ہے، ورلڈ کپ کی تیاری کر رہا ہوں، جلد فٹ ہو جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بولرز نے اچھی بولنگ کی لیکن فلپ نے کیویز کو میچ جتوایا، ایسا لگ رہا تھا کہ فلپس مختلف کرکٹ کھیل رہا ہے، ڈریسنگ روم میں ہم ولیمسن کے آو¿ٹ ہونے کا سوچ رہے تھے،نسیم شاہ ہوتا تو امید تھی وہ اچھی گیند کرتا۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم اچھے میچ جیتتے رہے ہیں،
ورلڈ کپ کے لیے بھی اچھا کمبینیشن ہے ہمارا، دنیا میں ہماری فاسٹ بولنگ مانی جاتی ہے۔واضح رہے کہ آخری ون ڈے میں فخر زمان نے فیلڈنگ میں حصہ نہیں لیا کیوں کہ انہیں ہیمسٹرنگ کا مسئلہ ہوا، ان کی جگہ طیب حارث کو فیلڈنگ کیلئے طلب کیا گیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے نیشنل سٹیڈیم سے ہوٹل پہنچنے پر چار کھلاڑیوں کی واپسی طے تھی۔ون ڈے سکواڈ کے کھلاڑی ولیمسن، ساوتھی، سٹیڈ اور جورگینسن رات گئے پولیس کے مخصوص پروٹوکول اور سخت سکیورٹی میں کراچی ائیر پورٹ کے جناح ٹرمینل پہنچے