پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پیر کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں نائب کپتان شان مسعود کو پلیئنگ الیون میں شامل کرنے کے بارے میں کہنا تھا کہ مجھے اس فیصلے کا علم نہیں اور نہ ہی مجھ سے مشاورت کی گئی ہے میں نے بھی آپ لوگوں کی طرح خبروں سے سنا ہے۔
ون ڈے سیریز سے قبل پریس کانفرنس میں جب ایک صحافی نے نائب کپتان شان مسعود کے بارے میں سوال کیا تو بابر اعظم نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں ابھی اس حوالے سے کھل کر بات کرسکتا ہوں، ہم لوگوں نے ابھی تک وکٹ کو ریڈ نہیں کیا، اب ہماری کوشش ہوگی کہ بہترین گیارہ رکنی ٹیم سے کھیلیں گے۔ ون ڈے ٹیم کے بارے میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘گذشتہ سال وائٹ بال اچھی گئی، ہم نے 90 سے 95 فیصد میچز جیتے ہیں، ون ڈے ایک مختلف فارمیٹ ہے، ہم اسے تیزی سے ڈھالنے کی کوشش کریں گے۔’ سیریز کے بارے میں کپتان کا کہنا ہے کہ ‘بہت سارے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کیا جارہا ہے، ہم بہت اچھی بولنگ کر رہے ہیں، ہماری سفید گیند کیساتھ بہترین کارکردگی رہی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ نئے سال کی سیریز کا آغاز اچھے طریقے سے کریں’۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کے ون ڈے اسکواڈ میں نہ ہونے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ‘انہوں نے انتظار کیا لیکن ہمت نہیں ہاری، انہوں نے یہ اپنی لگن سے کیا۔’ وہ ٹریننگ اور وکٹ کیپنگ کر رہے ہیں، انہوں نے مشکل وقت میں بیٹنگ کی اور ٹیم کو مشکل سے آؤٹ کیا، یہی ایک عظیم کھلاڑی کی نشانی ہے۔’
سرفراز احمد کو چار سال بعد ٹیسٹ میچ دینے پر ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔’
دوسری جانب نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ‘پاکستان بہت مضبوط ٹیم ہے، وہ قدرتی طور پر ان حالات کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہمیں بطور ٹیم کرکٹ پر توجہ دینی ہوگی، ہمارے ہوم سیزن میں گزشتہ سیریز بارش ہوئی متاثر ہوا، امید ہے کہ یہاں ایسا نہیں ہوگا۔’