پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان راولپنڈی میں پہلے ٹیسٹ کے لیے استعمال ہونے والی پچ کو پانچ روزہ مقابلے کے دوران گیند بازوں کو بہت کم مدد فراہم کرنے کے لیے ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ ملا ہے۔
اپنی تحقیقات میں، آئی سی سی کے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ نے راولپنڈی کی سطح کو مسلسل دوسری مرتبہ ‘ایوریج سے نیچے’ کی درجہ بندی دی،یہ اسی درجہ بندی کے بعد ہے جو مارچ میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کے ٹیسٹ کے بعد پچ کو دی گئی تھی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک پریس ریلیز میں پائی کرافٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "یہ ایک بہت ہی ہموار پچ تھی جس نے کسی بھی قسم کے بولر کو تقریباً کوئی مدد نہیں دی۔” "یہی بنیادی وجہ تھی کہ بلے بازوں نے بہت تیزی سے اسکور کیا اور دونوں اطراف نے زبردست بڑے اسکور بنائے۔
"چونکہ اس میں گیند بازوں کے لیے بہت کم مدد تھی، اس لیے اس نے آئی سی سی کے رہنما اصولوں کے مطابق پچ ‘اوسط سے کم’ پائی۔”
JUST IN – The verdict is in on the Rawalpindi pitch used during the first Test between Pakistan and England 👀#PAKvENG | #WTC23https://t.co/PQO7PS2cTj
— ICC (@ICC) December 13, 2022
ڈیمیرٹ پوائنٹس پانچ سال کی مدت تک فعال رہتے ہیں اور جب کسی مقام پر پانچ ڈیمیرٹ پوائنٹس جمع ہوتے ہیں تو اسے 12 ماہ کی مدت کے لیے کسی بھی بین الاقوامی کرکٹ کے انعقاد سے روک دیا جاتا ہے۔
راولپنڈی کی سطح پر اس وقت دو ڈیمیرٹ پوائنٹس ہیں اور مزید پوائنٹس جمع ہونے کی صورت میں اس کے معطل ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔