پاکستان کے فاسٹ باولر حارث روف نے کل کے فائنل میچ میں شکست کے بعد غلطیوں کا اعتراف کرلیا ہے ،اسپورٹس ویب سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری بٹینگ لائن نے کم رنز اسکورکیے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ کے بعد ہماری باولنگ نے میچ میں اپنی زبردست پوزیشن سیٹ کرلی تھی مگر
ہمارے پیسرز نے بین اسٹوکس کو جارحانہ باولنگ کروائی ، لیکن ان کی قسمت اچھی تھی کہ وہ سب بالز بیٹ ہوگئیں مگر ان کی وکٹ نہ گرسکی ۔ اگر ہمارے بیٹنگ لائن تھوڑی سی اور ہمت دکھا کر 150 تک اسکور کرلیتی شائد آج میچ کا نتجہ ہمارے حق میں ہوتا ۔ کم اسکور جب بھی ٹیم بناتی ہے تو باولنگ ڈیپارٹمنٹ پر زیادہ پریشر آجاتا ہےتبھی ہمیں پھر جارحانہ باولنگ کروانی پڑتی ہے ۔ حارث روف کا مزید کہنا تھا کہ میچ کے دوران ہم رنز بچانے سے زیادہ وکٹیں لینے کی کوشش میں تھے ۔ تبھی آپ نے دیکھا ہوگا کہ ہم باولنگ بھی آگے کروا رہے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ جب شروع ہوا تھا تو ہم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ ہم فائنل بھی لازمی کھیلیں گے مگر یہ طے تھا کہ پورے ورلڈ کپ میں اپنا سو فیصد پیش کریں گے ۔
حارث روف نے کہا کہ بلاشبہ سیم کرن نے پورے ٹورنمنٹ میں شاندار باولنگ کی تبھی
ان کا نام پلئیر آف دی ٹورنمنٹ کے لئے سلیکٹ کیا گیا ۔بھارت کے ویرات کوہلی ورلڈ کلاس بلے باز ہیں اور انھوں نے میرے ڈیتھ اوورز جو ہمیشہ خطرناک ہوتے ہیں ان کے خلاف زبردست بلے بازی کی تھی ۔
آخر میں حارث روف کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی میچ کے دوران ان فٹ ہوگئے ہوئے جس وجہ سے بھی میچ کے نتیجے پر اثر پڑا ہے ۔ اگر وہ فٹ رہتے اور اپنے چاروں اوورز مکمل کرتے تو پاکستان کے حق میں میچ جاسکتا تھا