آج پاکستان اور ساوتھ افریقہ کے مابین ایک بڑا میچ کھیلا گیا ۔ کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا بہادرانہ فیصلہ کیا ۔ مگر پاکستان کا آغاز اتنا ہی مایوس کن رہا ۔ اوپنر رضوان اور بابراعظم چند رنز پر آؤٹ ہوگئے اور اسکے بعد ٹورنمنٹ میں اب تک بہترین کھیل پیش کرنے والے شان مسعود بھی 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے ۔
جیسے ہی اوپر نیچے کی ایک ساتھ 3 وکٹیں گری تو لگ رہا تھا کہ ٹیم 100 سے زیادہ ٹوٹل نہیں بناسکے گی ۔ مگر افتخار احمد اور شاداب خان کی دھوندار بلے بازی اور دونوں کے 50 رنز نے ٹیم کو ایک بڑا ٹوٹل بنانے میں بڑی مدد فراہم کی اور یوں پاکستان نے 20 اوورز میں ساوتھ افریقہ کو 186 رنز کا ٹارگٹ دیا ۔ پاکستان کی طرح ساوتھ افریقہ کا آغاز بھی مایوس کن رہا اور شاہین آفریدی نے پہلے دو افریقہ کے کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے پریشر ڈال دیا ۔ اور پھر باقی نواز اور خاص کر شاداب کی عمدہ باولنگ نے افریقہ کے دیگر کھلاڑیوں کی بیٹنگ لائن اپ تہس نہس کرڈالی ۔ اور آج کا میچ 33 رنز سے جیت لیا ۔
ساوتھ افریقہ کو پاکستان نے ایک بڑے مارجن سے شکست دی ہے مگر اصل بات یہ آتی ہے کہ کیا اس جیت کا پاکستان کو کوئی فائدہ بھی ملے گا ؟ اگر پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان کے 4 میچز کے بعد 4 پوائنٹس اور افریقہ کے 4 میچز کے بعد 5 پوائنٹس بنتےہیں ۔ بظاہر افریقہ بہتر پوزیشن میں نظر آتا ہے مگر
اگر افریقہ اپنے اگلے اور آخری میچ نیدر لینڈ کے خلاف ہار جاتا ہے یا پھر دوسری جانب بھارت زمبابوے سے ہار جاتا ہے تو پاکستان سیدھا اس ٹیم کی جگہ سیمی فائنل میں جاسکتا ہے ۔
زیادہ چانسسز یہی ہیں کہ زمبابوے ، بھارت کو ہرا کر اپ سیٹ کرسکتا ہے جس کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل میں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔