پہلے ایشیا کپ میں ناکامی ، اور اب ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں مسلسل ناکامی پی سی بی کے ان دو لوگوں کیوجہ سے ہے ۔ جو ٹیسٹ کے پلئیرز کو ٹی ٹونٹی میں آزما رہے ہیں ، مکی آرتھرنے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کھری کھری سنادی ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب میں پاکستانی ٹیم کا کوچ تھا تو بابراعظم کیساتھ ملکر ان کی کمزوریوں پر دن رات کام کیا تھا اور بابراعظم کو اپنے دور میں نمبر ون ٹی ٹونٹی بیٹر بنایا تھا ۔ مگر اب بابراعظم کی پرفارمنس تو ڈاون جارہی ساتھ میں نظر آرہا کہ وہ اپنا اعتماد بھی کھو رہے ہیں ۔ اور میرے خیال سے اس کی سب سے بڑی وجہ پاکستان کی سلیکشن کمیٹی کی ناسمجھ آنے والی حکمت عملی ہے ۔ جب کپتان کو ٹیم ہی معیار کی سلیکٹ کرکے نہیں دی جائے گی تو کیسے ممکن ہے کہ کپتان میں اعتماد بڑھے ۔ یہاں تو ایسے لگ رہا جیسے ٹیسٹ کے پلیرز کو زبردستی ٹی ٹونٹی میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
تو ایسے کھلاڑیوں کے کمبنیشن کیساتھ ٹیم کیسے بڑا اسکور بناسکتی ہے یا پھر بڑے ٹارگٹ کا تعاقب کرسکتی ہے ۔ میرے خیال سے رمیز راجہ اور محمد وسیم سلیکشن کمیٹی کے ہیڈ اس سب کے ذمہ دار ہیں ۔ جو ٹیسٹ پلئرز کے سہارے ٹی ٹونٹی میچز جیتنا چاہتے ہیں ۔ ایسے لگ رہا کہ یہ لوگ کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے گھبراہٹ کا شکار ہیں ۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ مجھے اگر پاکستانی ٹیم کیساتھ مزید کام کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا تو میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ ٹیم آج دنیا کی خطرناک ٹیموں میں سب سے اوپر ہوتی ۔ جب میں کوچ تھا تو یہ ٹیم نمبر ون ہوا کرتی تھی بُری سلیکشن کیوجہ سے ایشیا کپ بھی نہ جیت سکے اور ورلڈ کپ میں بھی مایوس کن اغاز ہوا ہے ۔