شاداب اور نواز کو پرموٹ کرکے مڈل آڈر کے کھلاڑیوں کے شک وشبات بھرے جارہے ہیں ، محمد حفیظ کی نئی حکمت عملی پر سخت تنقید

کراچی: پاکستان کے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ نیوزی لینڈ میں جاری ٹی ٹوئنٹی سہ فریقی سیریز کے دوسرے فکسچر کے دوران قومی ٹیم کے مڈل آرڈر میں ردوبدل سے ناخوش رہے اور دعویٰ کیا کہ یہ اقدام صرف قلیل مدتی کامیابی تو دے سکتا ہے مگر دیر پا نہیں ہے ۔نیوزی لینڈ میں جاری سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے حال ہی میں ختم ہونے والے دوسرے میچ میں

پاکستان کے T20I نائب کپتان شاداب خان، جنہیں نمبر 4 پر بلے بازی کے لیے ترقی دی گئی، نے رن کے تعاقب میں 34 رنز کی اہم اننگز کھیلی اور گرین شرٹس کو 148 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے کے لیے 10کافی مدد فراہم کی۔پاکستان کے سابق کپتان حفیظ تاہم اس حکمت عملی سے ناخوش نظر آئے اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے قومی ٹیم کو قلیل مدتی کامیابی کا ہی فائدہ ہو سکتا ہے۔پاکستان نے میزبان ٹیم کو آرام سے چھ وکٹوں سے آؤٹ کلاس کر کے سٹینڈنگ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کر لی۔حفیظ نے ٹویٹ کیا، "[شاداب خان] کو نمبر 4 پر اور محمد نواز کا نمبر 5 پر پروموشن قلیل مدتی کامیابی دے سکتا ہے لیکن مڈل آرڈر بلے بازوں کے ذہنوں میں مزید دباؤ اور شکوک پیدا کرے گا،” حفیظ نے ٹویٹ کیا۔

"وہ وہاں کیوں ہیں؟؟؟ اگر ان پر اعتماد نہیں تو وہ ٹیم کے ساتھ کیوں ہیں؟ مڈل آرڈر ایک مسئلہ رہے گا،‘‘ حفیظ نے سوال کیا۔

دوسری طرف کرکٹ شائقین کی دوسری رائے تھی کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ نمبر 4 پر شاداب کی بیٹنگ پاکستان کی مڈل آرڈر کی مشکلات کو دور کرسکتی ہے۔

"مڈل آرڈر کے مسائل کا سامنا ؟؟ ایک حل: شاداب خان نمبر 4 پر،” ایک کرکٹ شائقین نے لکھا۔

ایک اور کرکٹ مداح نے بیٹنگ آرڈر میں شاداب کی ترقی کی حمایت کی اور یہ بھی کہا کہ حیدر علی اور آصف علی کو فنشر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

"میرے خیال میں یہ بیٹنگ آرڈر مناسب ہے کہ شاداب ٹاپ پر آئے اور ہم حیدر کی پاور ہٹنگ سکلز اور آصف علی کو فنشرز کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں،” انہوں نے ٹویٹ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے