ذرائع کے مطابق یونس خان کا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ محمد رضوان جب ٹیم میں شامل ہوئے تھے تو وہ کونسی پوزیشن پر بیٹنگ کرتے تھے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اسی طرح بابراعظم کونسے بیٹنگ آڈر پر کھیلتے تھے ؟ جہاں تک مجھے یاد ہے بابر نمبر 3 پر بیٹنگ کرنے آیا کرتا تھا اور محمد رضوان پانچویں نمبر پر کھیلا کرتا تھا ۔
اور وہ بطور اوپنر بہترین پرفارمنس بھی دیتا آیا ہے ۔ دنیا میں ایسا کہیں بھی نہیں ہوتا کہ مڈل آڈر کا کھلاڑی اوپنر کے طور پر کھیلنا شروع ہوجائے اور بابراعظم سب سے بہترین نمبر 3 پر کھیل سکتے ہیں اسطرح سے ہماری ٹیم کا مڈل آڈر بھی مضبوط ہوگا ۔ فخرزمان کا جو بلے بازی کا اسٹائل ہے وہ قدرتی طور پر ہی اوپنر ہے اس کو جان بوجھ کر مڈل آڈر کا بلے باز بناکر اس کی صلاحیتوں کو ضائع مت کریںفخرزمان کو شروع سے ہی اوپنر کے طور پر کھیلتے ہوئے پایا ہے ۔
بابراعظم کو بہادری دکھانا ہوگی اور پاکستانی ٹیم کیلئے مڈل آڈر کو مضبوط بنانا ہوگا ۔ اور فخرزمان کو اوپنر بھیج کر پاور پلے کے پہلے 6 اوور میں اس کو پاور ہٹنگ کا موقع دینا پڑے گا ۔
اور میں رمیز راجہ کی بات سے اتفاق بھی نہیں کرتا کہ ابھی ہمیں آسٹرئیلیا اور انگلینڈ جیسے کھلاڑی پیدا کرنے میں 3 سے 4 سال لگے گے ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ تیز کھیلنا ہی ہم نے شروع کیا تھا 1996 میں شاہد آفریدی نے 37 بالز پر سینچری بناڈالی تھی ۔ کسی انگلینڈ ، آسٹریلیا یا انڈیا کے کھلاڑی نے ایسا نہیں کیا
دوسری بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں سے پوچھنا چاہیے کہ آپ کس نمبر پر بلے بازی کرکے میچ جتوا سکتے ہو ۔ جس نمبر پر وہ کھیل سکے اسکو ضرور اس پر چانس دینا چاہیے ۔ اگر اوپنر کو مڈل آدر اور مڈل آڈر کو اوپن کروائیں گے تو لازمی بات ہے کہ آپکی بیٹنگ لائن کولیسپ کرجائے گی ۔