شرجیل خان یا شعیب ملک ؟ رمیز راجہ نے فیصلہ بابراعظم پر چھوڑ دیا

حالیہ ہونے والے دو بڑی ایونٹ ، ایشیا کپ اور پھر انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستان کی شکست کے بعد شعیب ملک کو لیکر سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ پر کافی تنقید کی جارہی ہے ۔ بہت سارے سنئیر اور سابق کھلاڑیوں کو کہنا ہے کہ شعیب ملک کو ورلڈ کپ کیلئے لازمی طور پر ٹیم کا حصہ ہونا چاہیے اس سے مڈل آڈر میں جان پڑ جائے گی ۔

مگر ساتھ میں کچھ لوگوں کی رائے اس سے یکسر مختلف ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ شعیب ملک نے اپنی کرکٹ مکمل کھیل لی ہے اب ان کو ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے ۔ اور پاکستان کے دیگر نوجوان کھلاڑیوں کو آگےبڑھنے کا موقع ملنا چاہیے ۔اسپورٹس میڈیا کے ذرائع کے مطابق ، سلیکشن کمیٹی کی جانب سے نظر ثانی کیلئے شرجیل خان اور شعیب ملک کا نام چیرمین پی سی بی رمیز راجہ کو بھیجا گیا تھا ۔ جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ جو کھلاڑی بھی ٹیم کے مفاد کیلئے بہتر ہو اسکو ٹیم میں شامل کرنے میں کوئی حرج نہیں مگر بابراعظم کی منظوری بھی لازمی ہے ۔

اگر بابراعظم کسی کھلاڑی کیلئے راضی ہوتے ہیں تو اس کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔ اب شعیب ملک کے حوالے سے جو حالیہ اطلاعات موصول ہورہی ہے اس کے مطابق اگر بابراعظم چاہتے ہیں تو شعیب ملک کو شامل کرلیا جائے گا ورنہ نہیں،
ساتھ میں شرجیل خان کے راستے بھی صاف ہورہے ہیں ۔ ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کو ٹیم میں شامل کرتو لیا جائے گا مگر ابھی نہیں بلکہ ورلڈ کپ کے بعد ۔ اس وقت ان کی فٹنس سب سے بڑا اشو بنی ہوئی ہے ۔ ابھی حالیہ دنوں میں شرجیل خان کی محمد وسیم سے میٹنگ ہوئی تھی
جس میں شرجیل خان نے اس ارادے کا اظہار کیا تھا کہ وہ جلد ہی اپنی فٹنس بہتر کرلیں گے ۔ جس کے جواب میں محمد وسیم نے کہا تھا کہ جس دن تمہاری فٹنس بہتر ہوگئی تم کو ٹیم میں شامل کروانا میرا کام ہے ۔ کیونکہ ہمیں تمہاری صلاحیتوں ہر بھرپور اعتماد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے