مینجمنٹ ایک یہ کام کرلے تو میں شرجیل خان کو ٹیم میں شامل کرلوں گا ، چیف سلیکٹر محمد وسیم

ذرائع کیمطابق قومی ٹیم کمبی نیشن کولیکر پریشانی کا شکار ہے ، اور مڈل آڈر کی جانب سے مسلسل کوئی اچھی پرفارمنسسزدیکھنے کو بھی نہیں مل رہی ۔ یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے آواز اٹھائی جارہی ہے ۔ جس میں سب سے پہلا نام شرجیل خان کا آتا ہے ۔ اسی پر بات کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا تھا کہ

ویب اسپورٹس میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری ذاتی طور پر شرجیل خان سے ان کی فٹنس کو لیکر کافی دیر تک میٹنگ ہوئی ہے میں ان کو ٹیم میں شامل تو کرلوں مگر میں ان سے دو سالوں سے گزارش کررہا ہوں مگر فٹنس کے حوالےسے وہ میری بات کو اہمیت نہیں دے رہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بطور سلیکٹر مجھے شرجیل خان کی صلاحیتوں اور ٹیلنٹ کے حوالے سے کوئی شک نہیں ۔ میں شرجیل خان کو اعظم خان اور صہیب مقصود جیسا کھلاڑی سمجھتا ہوں ۔شرجیل خان کے بارے میں کافی باتیں سننے میں آرہی ہیں

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم مینجمنٹ کا کام کھلاڑیوں کی فٹنس پر نظر رکھنا اور ان کو بہتر بنانا ہوات ہے جتنی فٹنس اچھی ہوگی گراونڈ میں پرفارمنس بھی اتنی ہی بہترین ہوگی ۔اور ہمیں یہ کہا بھی جاتا ہے کہ جو لڑکا فٹنس کے معیار پر پورا نہیں اترتا اس کو شامل نہیں کرنا چاہیے ۔ مگر اگر

ایسے کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرلیتا ہوں جس کی فٹنس اچھی نہیں مگر پرفامنس اچھی ہے تو مینجنٹ کی طرف سے ہمیں یہ گرین سگنل ملنا چاہیے کہ ہم ایسے لڑکے کی فیلڈنگ کی کمی کو چھپا لیں گے تو تبھی ممکن ہے کہ شرجیل خان ٹیم میں شامل ہوسکے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے