پاکستان کے سابق لیجنڈری بلے باز جاوید میانداد نے پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ بابراعظم عالمی معیار کے عمدہ کھلاڑی ہیں ۔ اور ماضی میں بابراعظم کے حوالے سے میں یہ بیان دے چکا ہوں کہ جب تک بابراعظم کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں ان کو کپتانی پر برقرار رکھنا چاہیے ۔ مگر شائد میرا وہ تجزیہ درست نہیں تھا ۔
میں کرکٹ مینجمنٹ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بابراعظم جو پرفارم نہیں کرپارہے تو کیا ان پر کپتانی کا پریشر غلط اثر انداز تو نہیں ہورہا ؟ کپتان بابراعظم اور بورڈ کے مابین ایماندرانہ میٹنگ کی اشد ضرورت ہے ۔اگر بابراعظم کو ابھی بھی لگتا ہے کہ وہ بلے سے پرفارمنس بحال کرلے گا اور میدان میں ٹیم کی قیادت بھی کرسکتا ہے تو کپتانی اس کیساتھ رہنی چاہیے۔ اگر اس کو مشکل پیش آرہی ہے تو کپتانی کی ذمہ داری کسی اور کھلاڑی کو سونپ دینی چاہیے
مگر بورڈ کو بابراعظم کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ قومی ٹیم کی کپتانی کیلئے ان کا انتخاب سب سے پہلے ہے تاکہ بابر پر کسی بھی قسم کا کوئی منفی اثر نہ پڑے ۔ یہاں یہ بات واضح کرتے چلیں کہ
پاکستان کے لیجنڈری سابق بیٹر جاوید میانداد نے انگلینڈ سیریز کے دوران بابراعظم کے کپتانی کی صلاحیتوں کی بہت تعریف بھی کی تھی ۔ مگر اب ان کا ماننا ہے کہ کپتانی کا پریشر بابراعظم
پر بہت زیادہ بڑھ چکا ہے جس وجہ سے اس کی پرفارمنس بھی ڈاون ہوتی جارہے ۔ تو اب یہ مناسب وقت ہے کہ ٹیم کی کپتانی کسی قابل پلئیر کو دی جائے تاکہ ٹیم میں ایک تواز برقرار رہ سکے ۔