افتخار احمد نے مڈل آڈر میں ناکامی کی بڑی وجہ بابراعظم اور محمد رضوان کو قرار دے دی

ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے مڈل آڈر بلے باز افتخار احمد نے اپنے حالیہ انٹرویو میں حیران کن بیان دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ٹیم جیسا بھی پرفارم کرلے تنقید ہوتی رہتی ہے ، مگر ہماری پھر بھی کوشش ہے کہ اپنا سو فیصد دینے کو کوشش کرتے رہے ہماری اوپنر رضوان اور بابراعظم کی جوڑی بہت بہترین پرفارم کر تو رہی ہے مگر

یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ دونوں اتنی گیندیں کھیل چکے ہوتے ہیں کہ مڈل آڈر کے تین سے چار مین پلئرز کو بہت کم گیندیں کھیلنے کو ملتی ہے تبھی مڈل آڈر کو ردھم نہیں بن پا رہا ۔مگر اس کے باوجود ہم پروفیشنل کھلاڑی ہیں ۔ ہمیں چاہے جتنی بھی کم گیندیں کھیلنے کو ملیں ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ اس میں بھی ایسا پرفارم کریں جو ہماری ٹیم کیلئے بہتر ہو ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مڈل آڈر کا وشعبہ اس وقت سب سے زیادہ تنقید کی زد میں ہے اورجسکی وجہ دوسری بڑی وجہ بار بار مڈل آڈر کے کھلاڑیوں کی تبدیلی کیوجہ سے پرفارمنس میں تسلسل نہیں آرہا ۔ ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ مڈل آڈر بلے بازوں کی پرفارمنس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔ اس حوالے سے ہمارے کوچز ہمیں مختلف ڈرلز کروارہے ہیں۔ اور مجھے امید ہے کہ بہت جلد قوم کو مڈل آڈر کی کارکردگی میں فرق محسوس ہوگا ۔ افتخار احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں

ایشیا کی نسبت کنڈیشنز مختلف ہونگی ۔ اور جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا ان کو کہتا چلوں کہ ہم آسٹریلیا کی کنڈیشنز میں اچھا کھیل پیش کرسکتے ہیں مجھے ان پیچز پر کھیلنے کا وسیع تجربہ ہے ۔ اور یقیناً اس کا فائدہ بھی مجھے ملے گا ۔

آسٹریلیا کے بڑے گراونڈز میں چھکے لگانا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوگا ۔ اور نہ ایسا ہے کہ ہمارے بلے باز آسٹریلیا کی پیچزپر بڑی شاٹ کھیل کر چھکا نہیں لگا سکتے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے