پاکستان کو ہاردک پانڈیا جیسے فنشر کی ضرورت ہے: شاہد آفریدی

حال ہی میں ختم ہونے والے ایشیا کپ 2022 میں مایوس کن کارکردگی کے بعد پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور بیشتر سابق کرکٹرز اور ماہرین کا خیال ہے کہ مسئلہ مڈل آرڈر میں ہے۔پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی کہا ہے کہ قومی ٹیم کو ہندوستانی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا جیسے مستقل فنشر کی ضرورت ہے

ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق آل راؤنڈر نے سوال کیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے کہ پاکستان ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی ہے جو بلے سے میچز ختم کرنے کی ذمہ داری لے رہا ہو؟جو بلے سے میچ جیتنے کے علاوہ بہترین باولنگ کروانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو ۔جب مڈل آرڈر بلے بازوں کی کارکردگی کے بارے میں پوچھا گیا تو آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آصف علی، خوشدل شاہ، محمد نواز، اور شاداب خان جیسے بلے بازوں میں اتنی قابلیت نہیں ہے جتنا ہاردک پانڈیا ہندوستان کے لیے ہے۔

آفریدی نے کہا کہ ان چار کھلاڑیوں میں سے کم از کم دو کا مستقل ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے شاداب کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا، “جس دور میں شاداب بولنگ کرتے ہیں وہ بہت اہم ہے۔ جس دن وہ گیند کے ساتھ اچھی کارکردگی دیکھاتا ہے،اس دن پاکستان جیت جاتا ہے۔

42 سالہ نے مزید کہا کہ اگر مین ان گرین آسٹریلیا میں ہونے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی باؤلنگ اور بیٹنگ یونٹس پر سخت محنت کرنی ہوگی اور ماضی میں کی گئی غلطیوں کو کم کرنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے