پاکستان کے سابق اسٹار بلے باز اور کوچ یونس خان کا کہنا ہے کہ ہم ہر بار پاکستانی ٹیم میں کھلاڑیوں کی تبدیلیوں کے حوالے سے روتے رہتے ہیں اس سے قبل بھی ہم ایک ایسی تبدیلی کرچکے ۔ کرکٹ بورڈ اور مینجمنٹ کو چاہیے کہ پورے پاکستان کو اب شرمندہ کروانا ب ند کرے کہ ہم پھر سے دو دن پہلے کھلاڑیوں میں تبدیلی کردیں ۔ بابراعظم اور محمد رضوان کی اوپپنگ جوڑی کے حوالے سے
بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سے پہلے ابھی بھی وقت ہے اس معاملے پر پی سی بی کو سنجیدگی سے سوچ بیچار کی ضرورت ہے ۔آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ابھی بھی ایک ہی اسٹائل سے کھیل کو کھیلتے رہے تو جو آسٹریلیا میں ہماری ٹیم کیساتھ ہونے والا ہے وہ ہم لوگ برداشت نہیں کرسکیں گے ۔ اس سے پہلے ہمیں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کوئی حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی جس سے کم سے کم کسی طرح ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچے ۔ لیکن اس کے بعد سب قسمت پر منحصر ہے اور ہوسکتا ہے کہ قسمت اگر پاکستانی ٹیم کو ساتھ دے تو ہم ورلڈ کپ بھی جیت جائیں
یونس خان کا مزید کہنا تھا کہ اب ہمارے پاس بس ایسے ہی پلئیرز ہیں اور ہمیں جیسے تیسے انہی کو استعمال میں لانا ہے ، کہیں اور سے کوئی پلئیر نہیں لاسکتے ۔ ان میں کچھ بہترین کھلاڑی بھی موجود ہیں مگر ہمیں کچھ قربانیاں بھی دینا ہونگی ۔ کچھ بلے بازوں کے بیٹنگ آڈر کو تبدیل کرنا ہوگا کچھ بلے بازوں کو اپنے اسٹائل میں تبدیلی لانا ہوگی اور انہیں ملک کیلئے کھیلنا ہوگا ۔