پاکستان کے ایک اور مایہ ناز کھلاڑی نے مایوس ہوکر کرکٹ سے استعفی دے دیا

پاکستان کے دائیں ہاتھ کے بلے باز اسد شفیق نے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

اسد شفیق نے کہا کہ وہ پیٹرنز ٹرافی میں مزید تین میچز میں شرکت کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے فائنل میں اتوار کو کراچی وائٹس نے ایبٹ آباد کو 9 رنز سے شکست دے کر فتح حاصل کی۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد شفیق نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پیٹرنز ٹرافی میں تین میچ کھیلنے کے بعد وہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی الوداع کہہ دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جو جوش و خروش ان کے کیریئر کے ابتدائی دور میں تھا وہ اب نہیں رہا۔ اسد شفیق نے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنے پورے کیریئر میں ان کا ساتھ دیا اور انکشاف کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انہیں سلیکشن کمیٹی میں عہدے کی پیشکش کی جس سے وہ خوش ہیں۔ کھیل کے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

اسد شفیق نے لوگوں کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے 2010 کے واقعے کے بعد درپیش چیلنجز پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی نمائندگی کرنا ایک بڑا اعزاز ہے، ان کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کسی بیرونی دباؤ سے متاثر نہیں ہوا۔ اسد شفیق نے کرکٹ سے اپنی محبت کا اعتراف کیا لیکن اعتراف کیا کہ عمر کے ساتھ یہ جذبہ ختم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے نمبر ایک ٹیسٹ کھلاڑی بننے کو اپنے کیریئر کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیا۔ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کھیلنا بھی ایک شاندار تجربہ تھا اور انہوں نے کسی بھی لمحے کو مایوس کن نہیں سمجھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے