لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے آسٹریلیا کی آئندہ سیریز اور اس میں درپیش چیلنجز کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی اہمیت پر زور دیا اور ٹیم کے فائنل تک پہنچنے کے ہدف کا اظہار کیا۔
شان مسعود نے بابر اعظم کے ساتھ اپنی بہترین انڈر سٹینڈنگ کا ذکر کیا اور انہیں بہترین بلے باز اور بیٹنگ لیڈر کے طور پر سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بابر اعظم کی غیر معمولی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے ٹیم میں ان کی پوزیشن میں کوئی خلل نہیں ڈالے گا۔
ٹیم میں اپنی واپسی کے حوالے سے شان مسعود نے دورہ نیوزی لینڈ کے بعد ڈراپ ہونے کا اعتراف کیا۔ تاہم، انہوں نے ذکر کیا کہ انہیں واپسی میں وقت لگا، اور جب بھی موقع ملا وہ اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ٹیسٹ کپتان نے پاکستان کے لیے کھیلنے اور ٹیم کی قیادت کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کپتانی ایک عارضی کردار ہے، اور توجہ اچھا کھیلنے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے ٹیم کے توازن اور آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت کے بارے میں امید ظاہر کی۔
شان مسعود نے امام الحق اور عبداللہ شفیق کی جوڑی کے طور پر مثبت کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر مقامی سطح پر اپنی بیٹنگ پوزیشن کو نمایاں کیا۔ انہوں نے باصلاحیت نوجوان سعیم ایوب کی شاندار بیٹنگ اپروچ کی بھی تعریف کی۔
قومی ٹیم کے کپتان نے ٹیم کے نتائج کی ذمہ داری لینے اور ان شعبوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرنے پر زور دیا جن میں کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تنقید کی موجودگی کو تسلیم کیا اور تعمیری تنقید پر غور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔