افغانستان کی سری لنکا کے خلاف فتح کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بڑا دھچکا لگا۔ تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سری لنکا کے خلاف افغانستان کی کامیابی نے پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات پر منفی اثر ڈالا ہے۔ افغانستان کی جانب سے ٹورنامنٹ میں تیسری فتح کے ساتھ ہی پوائنٹس ٹیبل پر قومی کرکٹ ٹیم کی پوزیشن مزید خراب ہوگئی ہے۔ پونے کے خلاف شکست کے باوجود لنکن لائنز پاکستان سے بہتر نیٹ رن ریٹ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔
اس وقت پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر ساتویں نمبر پر چلا گیا ہے، افغانستان پانچویں اور سری لنکا چھٹے نمبر پر ہے۔ افغانستان کے چھ پوائنٹس نے انہیں پانچویں پوزیشن حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ہے، جبکہ سری لنکا نے اپنے اعلیٰ نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا ساتواں میچ آج کولکتہ میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم کی لائن اپ میں تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اوپنر امام الحق کی جگہ فخر زمان کو شامل کرنے کا امکان ہے جب کہ سلمان علی آغا فائنل الیون میں آل راؤنڈر محمد نواز کی جگہ لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں شاداب خان کی جگہ اسامہ میر کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹس بتاتی ہیں کہ پاکستان کا آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل تک کا سفر 27 اکتوبر کو چنئی میں جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل چوتھی شکست کے بعد مشکل ہو گیا ہے۔ سیمی فائنل کا راستہ سیدھا نہیں ہے، اور مختلف منظرنامے سامنے آ رہے ہیں۔ پاکستان کے بنگلہ دیش، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف تین اہم میچز ہیں۔ تینوں میچ جیتنا متعدد امکانات کو کھولنے کے لیے ضروری ہے۔
ایک مثالی منظر نامے میں، پاکستان کو اپنے بقیہ میچوں میں فتوحات حاصل کرنا ہوں گی۔ مزید برآں، گرین شرٹس کو نیوزی لینڈ کو اپنے بقیہ میچز بھی ہارنا ہوں گے۔ فی الحال، نیوزی لینڈ نے چھ میچوں میں سے آٹھ پوائنٹس اکٹھے کیے ہیں، جس سے ان کے نتائج پاکستان کے امکانات کے لیے اہم ہیں۔