
امام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قومی ٹیم کے پاس 2023ء ورلڈ کپ سے پہلے موجودہ پلئینگ الیون کیساتھ زیادہ چھیڑ چھاڑ یا پھر تجربات کرنے کیلئے زیادہ میچز نہیں بچے ۔ اس لئے ان کے خیال سے افتخار احمد اور محمد حارث جیسے شاندار پاور ہٹرز کو مڈل آڈر کیلئے اسکواڈ کا حصہ بنانے کی مخالفت کی ہے ۔ بدھ کے روز میچ کے بعد امام سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف باقی کے دو میچز کیلئے پاور ہٹنگ کو تقویت دینے کیلئے مڈل آڈر میں افتخار احمد اور محمد حارث کو نہیں آزمانا چاہیے ۔
جس کے جواب میں امام الحق نے کہا کہ اگر مجھ سے ایماندار سے پوچھا جائے تو میرے خیال سے ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔ کیونکہ اب ہمارے پاس مزید تجربے کیلئے نا وقت ہے اور نہ ہی کوئی میچز بچے ہیں ۔ اور آغاز سلمان ، شاداب خان اور محمد نواز کی صورت میں ہمارے پاس کافی سٹرنتھ موجود ہے ۔ اب ہمیں صرف ان لوگوں اعتماد دینے کی ضرورت ہے ۔ بعض دفعہ پانچ یا چھے نمبر پر کھیلنے کیلئے آنا اور صرف چھے یا ساتھ اوورز کھیلنا کافی مختلف ہوجاتا ہے ۔
Imam doesn't think Pakistan needs Iftikhar Ahmed or Mohammad Haris in the middle-order
— Cricket Pakistan (@cricketpakcompk) May 3, 2023
'We don't have time for experiments'
Video courtesy: Pakistan Cricket Board#PAKvsNZ pic.twitter.com/1SZUIdSkts
امام الحق نے کا مزید کہنا تھا کہ سلمان علی آغا نے آج شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس نے 32 رنز بنانے اور ایک یا دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ مزید برآں، نواز اور شاداب ہنر مند آل راؤنڈر اور بہترین ہٹر ہیں۔ اس لیے، اس کا خیال ہے کہ ورلڈ کپ تک ابھی صرف ان کے اعتماد کو بڑھانا بہت ضروری ہے۔