قومی ٹیم کے موجودہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا کہنا ہے کہ نمبر ون میں ہوں یا بابراعظم ، اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ پاکستان ٹیم ہر فارمیٹ میں نمبر ون ہونی چاہیے ۔ اور ہم سب کا یہی ٹارگٹ ہوتا ہے کہ پاکستان کو نمبر ون پوزیشن دلوانا ۔ رضوان کا مزید کہنا تھا کہ میچ کے دوران کبھی
یہ نہیں سوچتے سنچری شراکت کرن ہے ، مگر جب فخر آؤٹ ہوا اور اسکور بورڈ پر 99 دیکھا تو یہی سوچا کہ کاش 1 رن مزید بن جاتا ۔ مگر اس وقت ہمیں اپنا اسٹرائیک ریٹ بڑھانا تھا تبھی سکور بورڈ پر دھیان نہیں گیا ۔ مگر میرے رب نے چاہا تو اگلے میچز میں سینچری پارٹنر شپ بھی کریں گے ۔ رضوان بھائی نے کہا کہ دوسرے میچ میں پہلے میچ کی نسبت وکٹ زیادہ بہتر تھی ، مگر نئے بال پر رک رُک کر کھیلنا پڑ رہا تھا ، ہم دونوں کی کوشش ہوتی ہے کہ کنڈیشنز کو پرکھ کر ہی میچ کو آگے لے جایا جائے ۔ ہم لوگ جو بھی پلان تیار کرتے ہیں اس میں سے 70 فیصد ہی کامیاب ہوپاتا ہے ، وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ ہم نے دوسرے میچ مین پاور پلے مین 60 رنز جوڑے تھے جو کہ اچھا اسکور ہوتا ہے ، لوگوں کو لگتا ہے کہ ہم چانس نہیں لے رہے ہوتے ، مگر حقیقت مین ہم اپنی پوری کوشش میں ہوتے ہیں ۔ رضوان نے کہا کہ بابر کیساتھ مل کر یہی سوچا تھا کہ اگر ہماری وکٹ نہ گرے
تو اچھا ٹوٹل اسکور بن سکتا ہے ۔ ابتدا میں تھوڑا سلو تھے مگر جیسے ہی چانس ملا ہم نے چارج شروع کردیا ۔ اور پھر سب نے دیکھا کہ 10 اوورز میں 90 سے اٗوپر اسکور ٹوٹل میں شامل ہوا ۔ فیصد مین ناکامی دیکھنی پڑتی ہے ۔