پاکستان نے کل جہاں نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرا ٹی ٹونٹی میچ بھی جیتا ، وہیں بابراعظم اور رضوان کی جوڑی نے 99 رنز کی پاٹنر شپ کی اور ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ 50 سے زائد کی پارٹنر شپ قائم کرنے کا ریکارڈ بھی بناڈالا ۔ دونوں بلے باز اب تک 19 مرتبہ ففٹی پلس سے زائد کی شراکت داری بناچکے ہیں ،
جو کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں ایک ورلڈ ریکارڈ ہے ۔ اس سے پہلے یہ اعزاز بھارت کے کپتان روہت شرما اور کے ایل راہول کو حاصل تھا ۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس بار بھی ورلڈ کپ کیلئے حکومت سے کسی قسم کی رعایت نہیں مل رہی جبکہ آئی سی سی کو955 کروڑ روپے اپنی ’جیب‘ سے ادا کرنا پڑیں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اپنے شوپیس ایونٹس کی میزبانی دینے کی اولین شرط ہی میزبان بورڈ کیلیے اپنی حکومت سے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنا ہوتی ہے، بی سی سی آئی نے جب 2016 میں ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کا اعزاز پایا تو اس سے حاصل ہونے والی آئی سی سی کی کمائی پر بھارتی حکومت نے 193 کروڑ روپے ٹیکس عائد کردیا، یہ رقم بعد میں آئی سی سی نے بی سی سی آئی کے ریونیو حصے سے منہا کر لی، اس پر بھارتی بورڈ کی جانب سے آئی سی سی ٹریبونل میں کیس بھی کیا گیا۔
اب ایک بار پھر بھارت اکتوبر میں ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، ابھی تک حکومت کی جانب سے ٹیکس میں چھوٹ کا کوئی اشارہ نہیں ہے، اس لیے بی سی سی آئی جلد ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اس کے لیے کہے گا۔ اسے اپنی آمدنی سے 955 کروڑ روپے کاٹنا کہا جا سکتا ہے جو اسے میگا ایونٹ پر انکم ٹیکس کی شکل میں ادا کرنا پڑتا ہے۔