افغانستان کے خلاف تیسرا ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان نے 66 رنز سے فتح سمیٹی ہے ۔ تاہم افغانستان بھی یہ سیریز 1-2 سے اپنے نام کرچکا ہے ۔ آج کے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 183 رنز کا ہدف دیا ۔ مگر افغان ٹیم 19 ویں اوور تک 116 رنز ہی بناسکی اور اس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہوگئے ۔
افغان ٹیم کو 66 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاداب کا کہنا تھا کہ بلاشبہ آج کا میچ ہم جیت گئے ہم نے پچھلے دو میچز میں شکست کے باوجود نوجوان کھلاڑیوں کو ایک بار پھر موقع فراہم کیا تاکہ ان کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل پلیٹ فارم پر کھیلنے کا پورا پورا موقع مل سکے ،اس حوالے سے ہم پر بے حد تنقید ہوئی جس کو ہم نے برداشت کیا مگر مجھے سمیت تمام سنئیرز کا یہ ماننا ہے کہ یہ مشکل وقت ہے مگر مستقبل میں یہ نوجوان قومی ٹیم کو بڑی بڑی فتوحات سے ہمکنار کریں گے ۔ شاداب کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی ہماری اننگز کا آغاز مایوس کن رہا ، محمد حارث ایک رن پر آؤٹ ہوگئے ۔ اس کے بعد طیب طاہر بھی 10 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے ۔ مگر اس کے بعد عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے ٹیم کو سہارا دیا اور بہترین پاٹنز شپ لگائی ۔ یہی وجہ تھی کہ افتخار بھائی اور مجھے آخر اوورز میں ایک اچھا ٹوٹل سیٹ کرنے میں آسانی رہی ۔ جب ٹوٹل اسکور ٹی ٹونٹی میں 150 سے اوپر ہو وہ بھی شارجہ جیسی مشکل پچ پر تو پھر باولرز کو بھی حوصلہ ملتا ہے
وہ پھر بغیر کسی پریشر سے اپنے پلان کے مطابق باولنگ کروا پاتا ہے ۔ اور آج ایسا ہی ہوا ۔ ہمارے باولرز کی جانب سے بھی زبردست باولنگ ہوئی اور کسی بھی افغان بلے باز کو سیٹ ہونے نہیں دیا ۔ آج کے میچ میں محمد وسیم اور افتخار احمد کی شمولیت نے جیت میں سب سے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اور وہ نوجوان کھلاڑی بھی سامنے آگئے ہیں جو آنے والے مستقبل میں ہماری ٹیم کی ضرورت ہونگے ۔