شاہد آفریدی نے اپنے ایک انٹریو میں جذباتی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نہ صرف جذباتی آل راؤنڈر نہیں ہوں بلکہ غصے کا تیز اور ساتھ میں رومانوی بھی بہت رہا ہوں۔ شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ جب شاہد آفریدی اپنے کرکٹ کے کیرئیر کے عروج پر تھے اور دنیا بھر کے کرکٹ مداح لڑکے لڑکیاں ان کے لئے پاگل تھے
ہوا کچھ یوں کہ کسی رانگ نمبر لڑکی سے شاہد آفریدی بات کرنے لگے ۔ اس وقت فون مہنگا تھا، آسٹریلیا سے بھی اسے فون کیا کرتے تھے۔ آفریدی کا بھی اس سے اتنا دل لگ گیا تھا کہ انھوں نے اس شخص کو شادی کی دعوت بھی دی جب وہ شخص ملنے گھر آیا اور پھر جب لالہ نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جسے وہ لڑکی سمجھ کر ایک عرصہ تک بات کرتے رہے اور جس سے پیار بھی کر بیٹھے وہ لڑکا تھا جو شاہد آفریدی سے لڑکی کی آواز میں بات کر رہا تھا۔ اسی پروگرام میں شاہد آفریدی نے بتایا کہ مجھے اس لڑکی کی آواز اتنی ہی پیاری لگتی تھی
کہ یہاں تک کہ آسٹریلیا جاکر بھی اس کو خود فون کرتا تھا حالانکہ اس ٹائم موبائل جیسی سہولت بھی نہیں ہوا کرتی تھی ۔ مہنگے مہنگے کارڈ لیکر ہوٹل سے فون ملایا کرتا تھا ۔ اور میری اُس سے کئی کئی گھنٹے بات ہوا کرتی تھی ۔ مگر جس دن شاہد آفریدی کو یہ پتا چلا کہ وہ لڑکی نہیں اصل میں لڑکا ہے ۔
اس پر آفریدی نے کہا کہ وہ کمینہ عید والے دن ہی سامنے آیا تھا اور ساری عید خراب کردی تھی ۔ انھوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں نے اس لڑکے دوسرے کھلاڑیوں کے خلاف بھی استعمال کیا جن سے وہ اسی طرح لڑکی بن کر بات کرتا تھا