پاکستان کے لیجنڈری سابق کپتان وسیم اکرم ، بابراعظم پر حالیہ ہونے والی ایک کے بعد ایک تنقید پر کھل کر حمایت میں سامنے آگئے ہیں ۔ ویب ڈیسک نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بابراعظم کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے ، بلاشبہ بابراعظم کا تجربہ ابھی اتنا زیادہ نہیں ہے
اور ان کو اگر ٹیم کی کپتانی سے نکال بھی دیا جائے تو کوئی فرق نہیں پڑنے والا ۔اور اگر سپورٹ کریں گے تو کارکردگی پر ضرور مثبت اثر پڑے گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جیسی ہماری قوم کا مزاج ہمیں دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے ہم لوگ خود کو نقصان پہنچانے کیلئے خودہی کافی ہیں ۔ جس طرح خاص قسم کے لوگ بابراعظم کے بلاوجہ پیچھے پڑگئے ہیں وہ انتہائی مایوس کن بات ہے ، اپنے ملک کے ہیروز کا مذاق بنانے بند کریں اس طرح کے معاملات دیکھ کر میرا اپنا دل دُکھتا ہے ۔ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کپتانی کی ذمہ داریاں باٹنے کے سوال پر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ یا تو آپ لوگوں کے پاس عمران خان ، میانداد یا مائیک بریرلی موجود ہوں تو یہ فیصلہ سمجھ میں آتا ہے،
اب اگر بابراعظم کو کپتان بنایا ہے تو کم از کم 2 سے 3 سال اس کو برداشت کریں اور موقع دیں وہ ضرور آپ کو رزلٹ لاکر دے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کپتان کرنے سے ہی آتی ہے کوئی ماں کے پیٹ سے کپتانی والا تجربہ لیکر میدان میں نہیں اترتا ۔ وقت گزرے کے ساتھ ساتھ موقع کی مناسبت سے بہترین فیصلوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا رہتا ہے ۔
اور ہم لوگ کوچز پر بھی بلاوجہ تنقید کرتے ہیں حالانکہ ان کا کام تو صرف سمجھانا اور بتانا ہوتا ہے ، میدان میں کھیلنا تو کرکٹر کا اپنا ہی کام ہے ،