آج بابراعظم کے بعد بین اسٹوکس نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ تیسرے اور اخری ٹیسٹ میچ کو بھی جیت کر پاکستان کو تین صفر سے کلین سویپ کرنا چاہیتے ہیں ۔
کراچی میں پریس کانفرس میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم سب کی توجہ نتیجے پر نہیں بلکہ پروسس پر ہے ، اور ہم پوری کوشش کریں گے کہ پاکستان ٹیم کو کلین سویپ کیا جائے ۔ بین اسٹوکس کا مزید کہنا تھا کہ ہم جارہانہ کرکٹ کھیلنے کیلئے اس کی پہلے بھرپور پریکٹس بھی کرتے ہیں ۔ہماری کوشش ہوتی ہے کہ میچ میں کیسے بھی حالات ہوں ہم میں سے کوئی بھی پریشر نہ لے اور گیم کو انجوائے کرتے ہوئے کھیلا جائے ، اور آج بھی آپ سب نے دیکھا ہوگا کہ ہماری ٹیم کی جانب سے چھکے مارنے کی مشق کی جارہی تھی وہ ہم سب صرف انجوائے کررہے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ابرار نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پوری ٹیم کو بہت پریشان کیے رکھا اور اس نوجوان کھلاڑی کو ہم ویسے پک نہیں کرپائے جیسا کرنا چاہیے تھا ۔ اس اسپنر نے عمدہ انداز میں باولنگ کروائی تھی اور یقیناً وہ باولر بھی زبردست ہے ۔
اپنے کل کے میچ کی پلئنگ الیون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جیمز اینڈرسن کو آرام کی غرض سے آخری ٹیسٹ میں نہیں کھیلایا جارہا ، ریحان احمد ایک نوجوان باولر ہے ہم اس کو آزمانہ چاہیتے ہیں ۔ اور اس باولر کو ایک ہی پلان دیا ہے کہ آپ نے وکٹیں حاصل کرنی ہیں ۔