شعیب اختر نے ایشیا کپ فائنل میں رضوان کے اسٹرائیک ریٹ پر سوالیہ نشان لگا دیا

پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ایشیا کپ 2022 کے اختتام پر سب سے زیادہ اسکور بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا ہے ، مگر ان کے اسٹرائیک تیٹ نے شائقین کو سوالات اٹھانے پر مجبور کردیا ہے کیونکہ وہ ٹی 20 فارمیٹ اور وقت کی ضرورت کے حساب سے تیز رفتار رنز بنانے میں بُری طرح نام ہوئے۔وہیں پر پاکستان کے اسٹار سابق فاسٹ باولر شعیب اختر نے بھی محمد رضوان کی فائنل میں کھیلی گئی اننگز کو اڑے ہاتھوں لیا ہے ۔

جب محمد رضوان نے 112 کا اسٹرائیک ریٹ برقرار رکھتے ہوئے 49 گیندوں میں 55 رنز بنائے جس کی وجہ سے پاکستان کو 171 کا ہدف حاصل کرنے میں مدد نہیں ملی۔ شعیب اختر کا کہنا تھا کہ رضوان نے اگر 112 کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلنا تھا جبکہ ہماری ٹیم کو 160 سے 170 کے اسٹرایک ریٹ کی ضرورت تھی تو ایسی اننگز کا کیا فائدہ ۔ مجھے یہ بتاؤ کہ 16 اوورز کے بعد کیسے باقی کی ٹیم اسکور پورا کرسکتی تھی ؟وہیں پر دنیا کے تیز ترین باؤلر نے بابر اعظم کو پورے ٹورنامنٹ میں خراب کارکردگی پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ اس نے کہا۔ "کلاس کلاس کلاس، کلاس کو ایک طرف چھوڑ دو۔ آپ کی کلاس صرف اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب آپ فارم میں ہوتے ہیں۔”

شعیب نے مڈل آرڈر پر بھی تبصرہ کیا، جو سپر 4 کے میچ میں افغانستان کے خلاف بھی ناکام ہوا، انہوں نے کہا، "فخر زمان نہیں جانتے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ اور افتخار احمد … وہ رن اے بال کی اننگز کھیلنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے لگاتار پانچ میچ جیتنے پر سری لنکا کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس جیت کے مستحق ہیں۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں شاندار کرکٹ کھیلی اور دنیا کی ایک عظیم ٹیم کے طور پر ابھرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے